Today news

Friday, September 2, 2022

اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ ملک کو مشکل میں ڈالنے والوں کی شکلیں سامنے لے آؤں، عمران خان

Friday 02-9-2022

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ میں وہ کپتان ہوں جسے جتنا دیوار سے لگائیں گے، اتنا ہی لڑوں گا اور مقابلہ کرونگا، مجھے اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ میں قوم کے سامنے وہ شکلیں رکھ دوں، جنہوں نے ملک کو مشکل میں ڈالا۔ سرگودھا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ 26 سال کی سیاست میں کبھی نہیں سوچا تھا کہ سرگودھا میں اتنے لوگ آئیں گے، اتنی بڑی تعداد میں جلسے میں شرکت پر لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو کہنا چاہتا ہوں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے، ہم سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کریں گے اور ان کی مشکلات ختم کریں گے، سوچا تھا 3 گھنٹے کی ٹیلی تھون کرونگا، لیکن 2 گھنٹے میں 550 کروڑ جمع ہوگئے، پاکستانی قوم کو خوف خدا ہے اور نبیﷺ کی امت ہے، یہ قوم سمجھتی ہے کہ اپنی آخرت کو بہتر کرنے کیلئے فرض ہے کہ لوگوں کی مدد کریں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ فخر ہوا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے دل کھول کر سیلاب متاثرین کی مدد کی، سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے مزید پیسہ جمع کریں گے، دعوت دیتا ہوں، جو بھی دکھنی انسانیت کی مدد کرنا چاہتا ہے، مدد کرے، کنٹرول روم بنائیں گے، جہاں ضرورت ہوگی، وہاں سے متعلق آگاہ کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ضمنی انتخابات میں انہیں پہلا دھچکا لگا، الیکشن کمیشن کا استعمال کیا گیا، پورا زور لگایا، پھر بھی حمزہ ککڑی کو گھر جانا پڑا، جب یہ پنجاب ضمنی الیکشن ہار گئے تو ان کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوگئیں، خوف آنا شروع ہوگیا کہ الیکشن کرائیں گے تو پھر کیا ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ایک منصوبہ بنایا کہ کسی طرح عمران خان کو الیکشن سے ٹیکنیکلی فارغ کیا جائے، جبکہ دوسری سازش مجھے راستے سے ہٹانے کیلئے کی گئی، بند کمروں میں فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کو مکمل طور پر سائیڈ کیا جائے، اللہ کا کرم ہے، مجھے پتہ چل گیا اور ایک ویڈیو بنائی ہے، جو محفوظ جگہ پر رکھی ہے، جس میں 4 لوگوں کے نام ہیں، مجھے کچھ ہوا تو قوم انہیں نہیں چھوڑے گی۔ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے فارن فنڈنگ کیس میں نااہل کرنا چاہتے ہیں، اگر سن رہے ہیں تو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ فارن فنڈنگ کیا ہوتی ہے، توشہ خانہ کیس میں انہوں نے مجھے نااہل کرنے کی کوشش کی، چیلنج کرتا ہوں، توشہ خانہ کیس کھلی سماعت میں سنا جائے اور میرے کیس کے بعد سب حکمرانوں کا توشہ خانہ کیس بھی سنا جائے۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے لندن فلیٹ عوام کے چوری کیے گئے پیسوں سے خریدے گئے، کرپشن ملک کو تباہ کر دیتی ہے، یہ لوگ چوری کرکے پیسہ باہر بھیج دیتے ہیں، ہمیں ایسے لوگوں کیخلاف حقیقی آزادی کی جدوجہد کرنی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف تصویریں کھنچوانے کیلئے ہیلی کاپٹرز سے متاثرین میں تھیلے پھینکتا ہے، شہباز شریف سنجیدہ ہے تو سیلاب متاثرین کیلئے اپنا اور بھائیوں کا پیسہ واپس لے آئے، دنیا کا کوئی ایک سربراہ بتا دیں، جو ملک میں سیاست کرتا ہے اور جائیداد باہر رکھی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت گرائی گئی تو اقتصادی سروے رپورٹ اس حکومت نے جاری کی، رپورٹ کے مطابق ہمارے دور میں معاشی گروتھ 6 فیصد تھی، 17 سال کے بعد ہمارے دور میں پاکستان کی بہترین معاشی گروتھ ہو رہی تھی، کورونا کے باوجود ہمارے دور میں ایکسپورٹ ریکارڈ پر جا رہی تھیں، ٹیکس کلیکشن بھی ریکارڈ ہوئی، جبکہ 4 فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی اور کسانوں کے پاس زیادہ پیسہ آیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ہم نے عوام کو بھرپور ریلیف دیا، 4 ماہ میں مہنگائی کا گراف دیکھ لیں، کہاں پہنچ گیا ہے، جب ہم گئے تو مہنگائی 18 فیصد تھی، آج مہنگائی 45 فیصد ہے، آج لوگوں کو بجلی کے بل دیکھ کر جھٹکے لگے اور یہ ہمیں کہتے تھے کہ عمران خان نے مہنگائی کی۔ عمران خان نے میڈیا چینلز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب ذرا لوگوں سے پوچھو جا کر ان پر کیا گزر رہی ہے، لفافہ صحافی اب ذرا لوگوں سے مہنگائی کا پوچھیں، جو دن رات بازاروں میں ہوتے تھے، ہماری حکومت نے 10 لاکھ روپے تک صحت انصاف کارڈ پروگرام شروع کیا، پہلی مرتبہ غریب آدمی پرائیویٹ اسپتالوں میں جا کر علاج کراتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج بتائیں کہ پاکستان کا جو حال ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے، ہمارے دور میں ملک ترقی کر رہا تھا، عالمی اداروں کی ریٹنگز مثبت آرہی تھیں، یہ لوگ ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں، معیشت گر رہی ہے، فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، ایکسپورٹ ختم ہوتی جا رہی ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی صرف ایک ہی کوشش ہے کسی طرح عمران خان کی آواز کو دبایا جائے، آپ جو مرضی حربہ استعمال کر لیں یہ میچ آپ لوگ نہیں جیت سکتے، میری پارٹی کو جتنا دبایا جائے گا، اتنی میری پارٹی زیادہ اوپر جائے گی، آج جلسہ گاہ میں جتنے لوگ آئے ہیں، تاریخ میں کبھی اتنے لوگ نہیں آئے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کا مفاد سوچیں، قوم کا سوچیں، ذاتی مفاد کا نہ سوچیں، ملک تباہ ہوتا جا رہا ہے، اپنے بچوں کے مستقبل کا سوچیں، خود فیصلہ کریں قوم کو کون سی قیادت چاہیئے، میں وہ کپتان ہوں، جتنا دیوار سے لگائیں گے اتنا اور لڑوں گا اور مقابلہ کرونگا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ میں قوم کے سامنے وہ شکلیں رکھ دوں، جنہوں نے ملک کو مشکل میں ڈالا، 4 ماہ سے انتظار کر رہا ہوں، پورے ملک کو بند کرسکتا ہوں، لیکن نہیں کر رہا، ملکی معیشت کو نقصان سے بچانے کیلئے ملک کو بند نہیں کر رہا۔

No comments: