Today news

Friday, August 26, 2022

بین الاقوامی خبریں، بعض عرب فلسطین کا نام بھی سننا نہیں چاہتے، زیاد النخالہ

Friday 26-8-2022

فلسطین کی مقاومتی تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ فلسطین سے صیہونیوں کے مکمل اخراج تک جہاد جاری رہے گا اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بعض عرب فلسطین اور اس کی عوام کا نام تک سننا نہیں چاہتے۔ جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ "زیاد النخالہ" نے جمعرات کی دوپہر اس امر کی جانب زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم نہ تو تسلیم ہوگی اور نہ ہی کوئی سودے بازی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جہاد اسلامی کا پرچم ہر گزرتے دن کے ساتھ زیادہ بلندی پر لہرا رہا ہے، اگرچہ بعض ممالک کو مسجد اقصیٰ، قدس اور مغربی کنارے میں صہیونیوں کی جارحیت نظر نہیں آتی۔ زیاد النخالہ نے کہا کہ جب سے ہم نے اپنی ملت کا دفاع شروع کیا ہے، تب سے مختلف نیٹ ورک مقاومت کی مخالفت کر رہے ہیں۔ دشمن نے مغربی کنارے کو قتل و غارت گری کرنے والے اپنے آباد کاروں کے لیے ایک بڑی صیہونی کالونی میں تبدیل کر دیا ہے۔ جہاد اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ فلسطین سے آخری صیہونی کے نکل جانے تک مزاحمت جاری رہے گی۔

جہاد اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بہت سے عرب تسلیم نہ ہونے کی وجہ سے فلسطین اور اس کی عوام کا نام تک نہیں سننا چاہتے، لیکن فلسطین اور اس کی قوم کا نام روز بروز بلند ہوتا جائے گا۔ زیاد النخالہ نے کہا کہ جو بھی ہم پر حملہ کرنا چاہتا ہے، پہلے اپنے معاملات پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا انتقام بہت وسیع ہے اور ہماری ذمے داریوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ہمیں فتح و کامرانی تک کوئی پسپائی اور ہچکچاہٹ نہیں ہے۔ ہم نے اپنے جہادی راستے اور مقاومت کو غزہ اور مغربی کنارے میں جنگ "وحدہ الساحات" میں اچھی طرح دکھا دیا ہے۔ جہاد اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ ہماری ملت دنیا کی عزیز ترین قوم بن چکی ہے، کیونکہ ہم عالمی ظالمین اور گستاخوں سے نبرد آزما ہیں اور اسرائیل اس ظلم کی انتہاء تک ہے۔ جنگ "وحدہ الساحات" اس سے کہیں زیادہ مہم تھی، جتنی تصویر کشی کی گئی۔
زیاد النخالہ نے کہا کہ دشمن کو تفرقہ پھیلانے کی اجازت نہیں دینی چاہیئے اور اسے یہ موقع فراہم نہیں کرنا چاہیئے کہ وہ ہمارے اتحاد کو چیلنج کرے۔ ہمیں نفاق کو ایک طرف رکھنا چاہیئے، کیونکہ ہمارا دشمن ایک ہے۔ ہم اور حماس فلسطینی پرچم تلے ایک متحد مقاومت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ جنگ میں حماس جہاد اسلامی کی پشت و پناہ تھی۔ زیاد النخالہ نے کہا کہ دشمن اور اس کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم سب متحد ہیں۔ اس کے علاوہ مشترکہ کمانڈ روم ایک قومی ضرورت ہے، جسے مضبوط کیا جانا چاہیئے۔ جہاد اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطینی قیدیوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں، کیونکہ دشمن نے ان کے ساتھ وعدہ خلافی کی ہے۔ ہم ایران، شام، قطر، یمن، لبنان اور مصر کے ساتھ ساتھ حزب اللہ لبنان اور اس کے سیکرٹری جنرل کے اقدامات کو سراہتے ہیں۔

 


No comments: