اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شام میں ہونے والے خوںریز تنازعے بڑھ سکتے ہیں کیونکہ حالیہ مہینوں کے دوران ملک بھر میں کئی محاز پر اس میں اضافہ ہوا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کے شام کمیشن کے سربراہ پاؤلو سرجیو پن ہیرو نے کہا کہ شام بڑے پیمانے پر لڑائیوں کی واپسی کا متحمل نہیں ہوسکتا لیکن یہ ملک اسی طرف بڑھ رہا ہے۔ 50 صفحات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ سالوں میں فعال جنگی محاذوں میں خاموشی کے باوجود ملک بھر میں گزشتہ 6 مہیںے کے دوران انسانی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک کے شمال مشرق اور شمال مغرب میں لڑائیوں کے سبب درجنوں شہری ہلاک ہوگئے جبکہ خوراک اور پانی کی فراہمی محدود ہوگئی ہے۔ کمشنر ہینی میگالے کا کہنا تھا کہ خاص طور پر گزشتہ 3 مہینوں کے دوران کمیشن نے حزب اختلاف کے زیر قبضہ علاقوں پر مزید روسی فضائی بمباری کو ریکارڈ کیا ہے۔ اقوام متحدہ مشن کے سربراہ پاؤلو سرجیو پن ہیرو نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ایک وقت پر ہمارا خیال تھا کہ شام میں جنگ مکمل طور پر ختم ہوچکی۔
No comments:
Post a Comment