اس سال ہوا گرم ہونے کی وجہ سے فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے زائرین کو چند نکات پر توجہ دینی چاہیئے، تاکہ اپنی اور اپنے ساتھیوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اس عظیم الشان اجتماع کو نقصان نہ پہنچے۔ اربعین حسینی کے دوران پیدل راستے (مشی) پر زائرین میں کھانا تقسیم کرنے کے لئے بہت سے موکب ہوتے ہیں، جہاں مختلف قسم کے پکوان اربعین کے شرکاء کے لئے تیار کئے جاتے ہیں۔ اس سال عراقی موکب کے ساتھ ساتھ ایرانی عزاداران کی جانب سے بھی زائرین کی خدمت کے لئے موکب لگائے جائیں گے۔ جن میں زائرین امام حسین ع کی خدمت کے علاوہ کھانا بھی تقسیم کیا جائے گا۔ اس سال اربعین کے موقع پر آب و ہوا گرم ہونے کی وجہ سے موکب لگانے والے افراد زائرین کو صحتمند غذا فراہم کرنے کے لئے صفائی کے خصوصی اقدامات انجام دیں، جبکہ دوسری جانب زائرین کو بھی چاہیئے کہ غذا کے استعمال میں تھوڑی سی دقت کریں، تاکہ مشی کے دوران کسی مشکل کا سامنا نہ ہو۔
اربعین حسینی کے لئے بنائی جانے والی کمیٹی نے اس حوالے سے کچھ نکات مرتب کئے ہیں کہ ہر زائر کو چاہیئے کہ اپنی اور دوسرے زائرین کی سلامتی کے لئے ان نکات کی رعایت کریں۔
1۔ زیارت اربعین کے اصلی میزبان عراقی ہیں، جو
دل و جان سے زائرین کی خدمت میں پیش پیش ہوتے ہیں اور ان کی ہمیشہ سے کوشش ہوتی ہے
کہ زائرین حتیٰ ایک لمحے کے لئے ہی ان کے موکب پر تشریف لائیں، تاکہ وہ ان کے ثواب
میں شریک ہوسکیں۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کوشش کریں کہ بڑے بڑے اور پُررونق
موکب پر جانے کی بجائے چھوٹے اور سادہ موکب پر بھی حاضر ہوں، تاکہ وہ بھی ثواب
حاصل کرسکیں۔
2۔ نجف سے کربلا کے راستے پر کھانے کی اقسام
کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایرانی، عراقی اور دوسرے کھانوں میں فرق نہ کریں۔ اگر کسی
جگہ آپ کو اپنے ملک کا کھانا دستیاب ہو تو کبھی بھی شور و غل کرکے باقیوں کو اپنے
ساتھ اکٹھا نہ کر لیں، کیونکہ عراقی یا حتیٰ دوسرے ممالک کے موکب پر کبھی بھی اس
طرح کی صدائیں بلند نہیں کی جاتیں کہ عراقی یا لبنانی کھانا
3۔ مشی کے راستے میں لگے مواکب سے رنگ برنگے
پکوان دیکھ کر یا تکلفاََ کسی دعوت پر ہر چیز کھانے کی کوشش نہ کریں، ممکن ہے ایسا
کرنے سے آپ بیمار ہو جائیں یا پیدل چلنے میں دشواری کا سامنا ہو۔
4۔ اسراف سے پرہیز کریں، اگر کوئی کھانا اچھا
نہ لگے تو اسے مت اُٹھائیں، کیونکہ عراقی اس بات کو ناپسند کرتے ہیں۔ اگر آپ کو
میزبان کے اصرار کی وجہ سے پسند نہ آنے والا کھانا لینا پڑے تو اسے شکریہ کے ساتھ
واپس لوٹا دیں۔
5۔ ہمیشہ کھانا کھانے سے قبل ہاتھوں کو
دھوئیں، جراثیم کش یا ڈسپوزایبل دستانے استعمال کریں۔
6۔ بھاری غذا کو زیادہ مقدار میں کھانے سے
پرہیز کریں۔ کم کھائیں چاہے کھانے کے اوقات بڑھا لیں۔
7۔ پھل وغیرہ کو استعمال کرنے سے پہلے اچھی
طرح دھوئیں، اسی طرح جسم میں نمکیات و پانی کی کمی اور معدے کی بیماریوں سے بچنے
کے لئے پھل فروٹ کے استعمال کو سنجیدگی سے لیں۔ اس کے علاوہ پھلوں کو کھانے کے
اوقات کے درمیان استعمال کریں۔
8۔ وبائی امراض اور دوسری بیماریوں کے پھیلنے
کے امکان کے پیش نظر پینے کے کھلے پانی کی بجائے پیکنگ میں دستیاب منرل واٹر کا
استعمال کریں۔ اس کے علاوہ روزانہ کم از کم 6 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں، تاکہ
سفر کے دوران آپ کے جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ البتہ جہاں تک ممکن ہو بہت ٹھنڈا
پانی پینے سے گریز کریں، جو جسم میں درجہ حرارت بڑھنے کا سبب بنتا ہے۔
9۔ مشی کے دوران زیادہ تلی ہوئی چیزیں کھانے
سے پرہیز کریں۔
10۔ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے پیکنگ میں موجود
لسی کا استعمال کریں، اگر ساتھ میں پودینہ ہو تو اسے لسی کے ساتھ مخلوط کرکے پئیں،
یہ نظام انہضام کے لئے جراثیم کش اثر رکھتی ہے۔
11۔ اربعین کے دوران عراقیوں میں رائج کھانا
چاول، سفید لوبیا اور مقامی برگر ہیں، جنہیں جس طریقے سے پکایا جاتا ہے، بہتر ہے
کہ اس قسم کے کھانے کو صرف روزمرہ کے کھانوں میں صرف ایک وقت کھایا جائے۔
12۔ غذا جس وقت ملے اسی دوران کھا لیں، بچا کر
رکھنے سے خراب ہونے کا قوی امکان ہے۔
13۔ پیاز اور لہسن میں جراثیم کش خصوصیات کی
وجہ سے، دونوں چیزوں مخصوصاََ پیاز کا استعمال ترک نہ کریں۔
14۔ لیموں ہمراہ رکھیں، ہیٹ اسٹروک سے بچنے اور
جسم کو سرگرم کرنے کے لئے لیموں کا استعمال کریں۔ البتہ اس مقصد کے لیے وٹامن سی
کی گولیوں کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے۔

No comments:
Post a Comment