Today news

Friday, September 2, 2022

کتنی بدقسمتی ہے کہ آپ فیصلہ کرنے کے لیے آزاد نہیں ہیں: وزیراعظم

 Friday 02-9-2022

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’چھینک بھی مارنی ہو تو آئی ایم سے پوچھنا پڑے گا۔ کتنی بدقسمتی ہے کہ آپ فیصلہ کرنے کے لیے آزاد نہیں ہیں۔‘

جمعرات کی شام اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے ارکان قومی و صوبائی کا اہم اجلاس ہوا جس میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے 300 یونٹ تک فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر انہوں نے کہا کہ مجبوری میں قیمت بڑھانی پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں بجلی کے 75 فیصد صارفین کا احاطہ ہو جائے گا۔ اس سے قبل یہ استثنیٰ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے تھا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا، ’حتیٰ کہ بجلی کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے لیے بھی آئی ایم سے پوچھنا پڑا کہ جی ہم یہ کر رہے ہیں، کہ کہیں آئی ایم ایف ہمارا حقہ پانی بند نہ کر دے۔البتہ انہوں نے کہا کہ ’مارچ میں جو بجلی مہنگی بنی اس کا بل دو ماہ بعد بڑھایا گیا جون اور جولائی میں، جس سے عام آدمی پر بوجھ پڑا۔ اب ملک بھر کے 75 فیصد صارفین ایف اے سی سے مستثنیٰ ہو گئے ہیں۔‘

انہوں نے کہا، ’قومیں اس طرح زندہ نہیں رہ سکتی، وہ لڑتی ہیں، مرتی ہیں اور محنت کر کے آگے بڑھتی ہیں۔ اگر ہمیں اپنے پاؤں کر کھڑے ہونا ہے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہونا چاہیے۔‘

No comments: