Today news

Wednesday, August 31, 2022

مظاہروں میں اسلحہ اُٹھانے والے استغفار کریں، مقتدیٰ الصدر

Wednesday 31-8-2022

عراق میں الصدر تحریک کے سربراہ نے منگل کی شام، ملک میں بدامنی پھیلانے والے عناصر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران جس نے بھی اسلحے کا استعمال کیا ہے، وہ خدا سے اپنے لئے مغفرت طلب کرے۔ الصدر تحریک کے رہنماء سید مقتدیٰ الصدر نے آج شام اس بات پر زور دیا کہ خدا پرامن انقلاب کے شہداء پر رحم فرمائے۔ انہوں نے اپنے آفیشل ٹویٹر پیج پر متاثرین کے اہل خانہ کے لئے صبر اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے اپنی نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ سید مقتدیٰ الصدر نے سرکاری حکام سے متاثرین کی مالی کمک کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خدا سے دعا کرتا ہوں کہ اس شورش میں اسلحہ استعمال کرنے والوں کو معاف فرمائے اور ہتھیار اُٹھانے والوں کو بھی استغفار کرنے کی تلقین کرتا ہوں اور انہیں آئندہ ایسا نہ کرنے کی نصیحت کرتا ہوں۔ غیر ملکی نیوز ذرائع نے بتایا کہ بغداد میں بدامنی کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر آٹھ ہوگئی ہے، جبکہ عراق کی وزارت صحت نے آج کے تصادم میں کم از کم 85 افراد کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔


یاد رہے کہ مقتدیٰ الصدر نے آج سہ پہر عراقی سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بارے میں کہا کہ ان کا سیاسی گروہوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے، میں نے سیاست کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا ہے اور میں دوبارہ اس میں واپس نہیں آؤں گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ میں اپنے مرجع آقائے حائری کے حکم کا پابند ہوں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت‌ الله سید کاظم حسینی حائری نے گذشتہ روز اعلان کیا کہ وہ جسمانی صحت اور بیماری کے باعث مرتبہ مرجعیت سے منصرف ہوتے ہیں اور اپنے مقلدین کو آیت‌ الله العظمیٰ سید علی خامنه‌ ای کی پیروی کرنے کی دعوت دیتے ہیں، کیوںکہ وہ امت اسلامی کی سربراہی کے لئے موزوں ترین فرد ہیں۔ انہوں نے عراق میں انتخابات کے بعد اپنے غیر قانونی مطالبات، وزیراعظم کے انتخاب کے لئے اجلاس کو روکنے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کا مطالبہ کرنے والے الصدر تحریک کے سربراہ سید مقتدیٰ الصدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی یہ چاہتا ہے کہ دو صدر شہداء (شہید باقر الصدر، شہید محمد صادق الصدر) کا نام لے کر امت میں تفرقہ ڈالے اور اجتہاد و دیگر شرعی شرائط کے بغیر قیادت کرنا چاہے، وہ الصدر خاندان میں سے نہیں۔
آقائے حائری کے اس بیان کے بعد سید مقتدیٰ الصدر نے سیاست سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ ان کے اس اقدام کے بعد اس تحریک کی تمام ویب سائٹس اور چینلز بند ہوگئے، ان کے رابطہ دفتر نے اپنے حامیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی سیاسی امور میں مداخلت نہ کریں اور صدر تحریک کے نام پر کوئی نعرہ یا الفاظ اپنی زبان پر نہ لائیں۔ البتہ اس تحریک کے بعض عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر تحریک سے وابستہ بعض جعلی سائٹیں اور چینل اس تحریک کے کارکنوں کو بغداد اور دیگر عراقی صوبوں میں فسادات پر اُکسا کر ملک کی صورتحال کو نازک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقتدیٰ الصدر کے اس بیان کی اشاعت کے فوراً بعد صدر کے حامیوں نے بغداد میں مظاہرے اور اجتماعات شروع کر دیئے تھے۔ یہ اجتماعات عراق کے کئی دوسرے صوبوں میں بھی منعقد ہوئے۔ ان سب واقعات کے بعد تحریک الصدر کے سربراہ نے نجف اشرف میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے عراق میں گذشتہ دو دنوں کے واقعات پر ملک کے عوام سے معذرت کی اور اپنے کارکنوں کو "ضرب الاجل" کے نام سے دھرنا ختم کرنے کی ڈیڈ لائن دی، جس کے بعد ان کے حامیوں نے ملک بھر میں جاری مظاہروں کا سلسلہ ختم کر دیا۔

No comments: