سیاسیات - انسپکٹر جنرل آف پولیس(آئی جی) خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے سوات کے تمام پہاڑوں کو دہشت گردوں سے خالی کرانے کا دعویٰ کر دیا۔
ڈی آئی جی آفس سیدوشریف میں اہم پریس کانفرنس کے دوران آئی جی کے پی معظم جاہ انصاری نے کہا کہ سوات میں اسکول وین پر حملہ اور وین ڈرائیور کا قتل گھریلو تنازع تھا۔ جس میں سالے نے بہنوئی کو ساتھی کے ساتھ مل کر قتل کیا،واقعہ کو عوام نے دہشت گردی کا واقعہ تصور کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سوات کے تمام پہاڑوں کو دہشت گردوں سے خالی کرا دیا گیا ہے، 2 سے 3 مہینوں میں سوات میں رونقیں دوبارہ بحال ہوجائیں گی ۔ افغانستان میں اگست 2021 میں تبدیلی کے بعد حالات بدل گئےہیں ،افغانستان سے آنے والے لوگ جرائم کریں گے تو دہشت گرد قرار دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے دوران بھتے میں ملوث 63 افراد کو گرفتار کیا گیا، صوبائی وزیر عاطف خان کو بھتے کی کال کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment