سیاسیات- ہفتے اوپیک پلس ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے بعد امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس فیصلے کے امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات پر نتائج مرتب ہوں گے۔
سی این این کے جیک ٹیپر کے ساتھ ایک انٹرویو میں جو بائیڈن نے کہا کہ وہ ان آپشنز پر فی الوقت بات نہیں کریں گے، جو زیرِ غور ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے کہا کہ پالیسی پر نظرِثانی کی جائے گی مگر اُنھوں نے نہ کوئی عرصہ معین کیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ نظرِثانی کون کرے گا۔
اُنھوں نے کہا کہ امریکہ ’آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں‘ صورتحال پر گہری نظر رکھے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے اوپیک پلس ممالک کو قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی کہ وہ پیداوار میں کمی نہ کریں تاہم اس کے باوجود اوپیک پلس نے پیداوار میں کمی کا اعلان کر دیا۔
امریکہ نے سعودی عرب پر روس کے سامنے جھکنے کا الزام عائد کیا ہے جسے یوکرین پر حملے کے بعد روسی تیل کی قیمتوں پر مغرب کی جانب سے حد مقرر کرنے پر اعتراض ہے۔
No comments:
Post a Comment