رسول میر
سیاسیات- اب تک تشیع میں انتہا
پسند رجحان رکھنے والے افراد کی تین اقسام وجود میں آچکی ہیں- غالی و مقصر کا
جھگڑا پہلے ہی موجود تھا اب طاغوت طاغوت کھیل کر اپنے مخالفین کو کچلنے والا ایک
گروہ بھی معرض وجود میں آچکا ہے- خوارج کی طرح ان کا نعرہ اور مدعا تو بہت مقدس
اور پر کشش ہوتا ہے لیکن ان معصوم اذہان کے سامنے مصداق کے طور پر سامراجی قوتوں
کے بجائے اپنے ہی مومنوں کو پیش کیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ ان شدت پسندوں کے توپوں
کا رخ سامراج کے بجائے ہمیشہ اپنے مومنین کی جانب ہوتا ہے- نتیجتاً شیعہ روز بروز
انتشار کا شکار ہوتا جا رہا ہے-
لا حکم الا للہ یعنی حکومت صرف اللہ کی بظاہر یہ کلمہ حق توحید سے لبریز اور انقلاب آفرین ہے لیکن آئمہ کرام نے اسے کلمت الحق یراد بھا الباطل قرار دیا ہے- کیونکہ اس دلربا نعرے کے پیچھے تکفیری سوچ رکھنے والوں کی ضد ,انا پرستی ,خود پرستی, ہٹ دھرمی , شہرت پسندی , منصب پرستی اور ہر اس شخص کو کچلنے کی خواہش کارفرما تھی جو ان سے معمولی سا بھی اختلاف نظر رکھتا تھا- لا حکم الا للہ صرف ایک بہانہ تھا درحقیقت وہ بلا شرکت غیر اپنا حکم اور نظریہ سب پر ٹھونسنا چاہتے تھے- حکم خدا کا خوبصورت نعرہ اور اس کی آڑ میں ہر اس شخص کو دائرہ دین سے خارج سمجھتے تھے جو ان کا من پسند حکم اور نظریہ ماننے سے انکار کرتے تھے- علی کے لشکر میں رہتے ہوئے ان کو کفار و مشرکین یعنی لشکر شام سے نہ کوئی شکایت تھی نہ ہی تنقید و اعتراض- ان کی جرح و تنقید اور طنز و تضحیک کا نشتر فقط علی اور پیروان علی پہ چلتا تھا-
اب وقت کے ساتھ نعرہ
بدل چکا ہے مگر راہ و روش اور تکفیری سوچ وہی ہے- آج لاحکم الا للہ کی بجائے امامت
کے مقدس نعرے کو نیزے کے نوک پہ اٹھا کر لشکر علی میں علی کے نام پہ ہی تفرقہ کھڑا
کردیا ہے-
اتفاقاً اس وقت تشیع
میں اٹھے ہوئے تینوں فتنہ باز گروہ امامت کے نام پہ وجود میں آیا ہوا ہے-
مقصر مقصر
دشمن نے کمال ہوشیاری
سے پیروان اہلبیت سے ہی ایک گروہ کی تربیت کی جنہوں نے مقصر مقصر کا رٹ لگا کر
میمنہ لشکر کو دائرہ ولایت سے خارج کرنے کی کوشش کی یعنی علماء کرام کو مقصر قرار
دینے کی مذموم سازش لشکر علی کے میمنہ کو لشکر سے الگ کرنے کے مترادف تھی- جس کے
لئے تشیع سے ہی ان پڑھ زاکرین اور سادہ لوح عوام کا انتخاب کیا گیا- جو ولایت کے
مقدس نعرے کی آڑ میں اپنے توپوں کا رخ علماء کرام اور فقہا عظام کی جانب رکھتا ہے-
غالی غالی
دوسری طرف سے کچھ کم
پڑھ اور بے بصیرت علماء کا انتخاب کیا گیا جن کے ذریعے غالی غالی کرکے میسرہ لشکر
علی کو لشکر سے الگ کرنے کی حماقت کروائی گئی - ان دو مذموم روش کے ذریعے گو یا
پیروان اہلبیت کے دونوں بازو یعنی علماء اور عوام کو ایک دوسرے کے مد مقابل کھڑا
کرکے جسد تشیع سے اپنے ہی دو بازؤں کو جدا کیا گیا- یوں عوام الناس کو نظریاتی
علماء اور مجتہدین سے متنفر کیا گیا-
طاغوت طاغوت
اب قلیل تعداد میں
ولایت فقیہ پہ غیر متزلزل یقین رکھنے والے انقلابی علماء اور تنظیمیں باقی رہ گئی
تھیں جو اپنی قلت کے باوجود مختلف تنظیموں کی صورت میں منظم تھے- ان کے تار پوت
بکھیر کر ملت تشیع کے نظریاتی طبقے کی تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے لئے ایک
اناالحق کی صدا بلند کرنے والے انا پرست نظریاتی کی استعمار کو اشد ضرورت تھی-
استعمار کی یہ آرزو بھی ایک انتہا پسند خارجی سوچ کے حامل شیعہ گروہ نے باقی تمام
شیعوں کو گوسالہ پرست جمہوری اور طاغوت قرار دیکر پورا کردیا ہے - پاکستان میں
ولایت فقیہ کے پیروی کرنے والے قلیل انقلابیوں کو معمولی سی نظریاتی اختلاف کی
بنیاد پہ طاغوت قرار دینا قلب لشکر علی میں خنجر گھونپنے کا مترادف ہے- قلب لشکر
علی سے میری مراد پاکستان میں ہر وہ نظریاتی بندہ , سیاسی و مذہبی جماعتیں اور
طلبہ تنظیمیں ہیں جو اپنی تحاریر وتقاریر اور عملی میدان میں ولایت فقیہ کا کھل کر
پرچار کر رہے ہیں- دشمن نے احمقوں کا ایک برین واش طبقہ تیار کیا جو ڈنکے کی چوٹ
پر ولایت فقیہ کی بات کرنے والے ان نظریاتی لوگوں کو بھی دائرہ ولایت سے خارج اور
طاغوتی سمجھتے ہیں۔
یہ انتہا پسند طبقہ ہر
اس بندے کو دائرہ ولایت سے خارج سمجھتے ہیں جو ان سے معمولی سا بھی نظریاتی اختلاف
رکھتا ہو- ولایت فقیہ کی آڑ میں ہر اس فقیہ کی پگڑی اچھالتے ہیں جس کا احترام خود
ولی فقیہ لازم سمجھتے ہیں- ہر اس عالم کو درباری سمجھتے ہیں جو خود ولایت فقیہ کی
اجازت اور تائید سے میدان سیاست میں وارد ہے- ہر اس مومن کو غالی سمجھتے ہیں جو ان
کے ساتھ مل کر ان کے پیر و مرشد کا غلو کی حد تک گن نہیں گاتے-
خدا وند متعال ملت تشیع
کو اصلی غالیوں اور خارجیوں سے اپنے حفظ و امان میں رکھے
آمین
2 comments:
Such a stupid column
By the way what is willayet faqeeh ?
We are Pakistani and as Pakistani we have to follow our rules and regulations instead following Irani Mullah
Or in other words you guys are forcing us to betray our own country and follow khamnai ?
Bajaiy asool o zawabit tahrer krny k, lafzi targit killing krny ka kya faida hamahnge nhe to fitna b na ho . to is tahrer ka kya faida jo na khuda ki raza k lyay na awam un nas k faidy k lyay bhai ap values introduce kraty to zayada bhtr hta
Post a Comment