سیلاب سے گندم کے بحران نے پھر سر اُٹھا لیا ہے، راجن پور اور فاضل پور کے گوداموں میں ساڑھے تین لاکھ ٹن سرکاری گندم ضائع ہو گئی۔ چئیرمین فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب طاہر ملک نے آٹے کی قلت بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ ڈرائی ہونا شروع ہو گئی ہے، جتنا کوٹہ مل رہا ہم پسائی کر رہے ہیں، حکومت فوری کوٹے میں اضافہ کرے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ خوارک کی نااہلی کے باعث جنوبی ہنجاب میں سیلاب سے گندم کے ضیائع سے نئے بحران نے سر اُٹھا لیا ہے۔ راجن پور اور فاضل پور کے گوداموں میں ساڑھے تین لاکھ ٹن گندم ضائع ہو گئی ہے۔
محکمہ خوراک نے وفاقی حکومت سے دس لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سرکاری کوٹہ 16700 ٹن روزانہ ہے، جبکہ ضرورت پچیس ہزار ٹن گندم کی ہے، اگر گندم نہ منگوائی گئی تو دسمبر میں قحط کا خدشہ ہے، دس کلو تھیلے کی قیمت 490 اور بیس کلو سرکاری گندم والے تھیلے کی قیمت 890 روپے ہے، تاہم اکثر سٹوروں پر سرکاری گندم والا تھیلہ نہیں مل رہا، جبکہ مارکیٹ میں پندرہ کلو عام تھیلہ 1300 روپے قیمت ہے۔ چئیرمین فلور ملز ایسوسی ایشن طاہر ملک کا کہنا ہے کہ جتنا کوٹہ مل رہا ہم پسائی کر رہے ہیں، اگر یہی کوٹہ رہا تو قلت بڑھنے کا خدشہ ہے۔ لاہور مارکیٹ ڈرائی ہونا شروع ہو گئی ہے حکومت فوری کوٹے میں اضافہ کرے تاکہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں آٹے کی قلت کو کم کیا جا سکے۔

No comments:
Post a Comment